صیہونی ریاست میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف عوامی احتجاج شدت اختیار کر گیا
نظام عدل نیوز
صیہونی ریاست اسرائیل میں وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج میں مسلسل شدت آتی جا رہی ہے۔ دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں مظاہرین ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر یرغمال بنائے گئے شہریوں کی رہائی کو یقینی بنائے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین نے "ہاسٹیجز اسکوائر" پر جمع ہو کر شدید نعرے بازی کی اور ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا:
🔹 "جنگ بند کرو"
🔹 "یرغمالیوں کو واپس لاؤ"
الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو حکومت گزشتہ دو سال سے غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھا رہی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جنگی پالیسیوں نے نہ صرف بے گناہ جانیں ضائع کی ہیں بلکہ ہزاروں خاندانوں کو مسلسل بے یقینی اور خوف میں مبتلا کر رکھا ہے۔
مظاہرین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر امن مذاکرات کا آغاز کرے تاکہ:
جنگ کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے
یرغمال شہریوں کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکے
خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھی جا سکے
تل ابیب کے علاوہ صیہونی ریاست کے دیگر بڑے شہروں میں بھی کئی ہفتوں سے اسی نوعیت کے مظاہرے جاری ہیں۔ احتجاجی عوام نیتن یاہو حکومت سے پالیسی میں واضح تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں، خصوصاً انسانی جانوں کے تحفظ اور جنگ کے خاتمے کے حوالے سے۔
---
📌 مزید اپ ڈیٹس اور تجزیے کے لیے وزٹ کریں:
🌐 www.nizamadalnews.com
0 Comments