اسلام آباد ٫سابق چیئرمین پی آئی اے مشرف رسول کی 136 کنال اراضی کی مبینہ غیر قانونی فروخت کا معاملہ اٹارنی کینسل کردی گئی
سابق چیئرمین پی آئی اے مشرف رسول کی 136 کنال اراضی کی مبینہ غیر قانونی فروخت کا معاملہ، جے آئی ٹی رپورٹ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کو ارسال کردی گئی ذاتی ملازمین کی مبینہ ملی بھگت کے ذریعے کروڑوں مالیت کی زمین نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے
نام منتقل کیے جانے کا انکشاف ٫ذرائع
اسلام آباد
خصوصی رپورٹ
سید ظاہر حسین کاظمی
سابق چیئرمین پی آئی اے مشرف رسول کی موضع میرا بیگوال میں نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے ساتھ محلقہ 136 کنال 17 مرلے قیمتی اراضی کی اسلام آباد میں مبینہ غیر قانونی فروخت کےمعاملے پر وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی جانے والے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ مکمل کرکے اعلیٰ حکام کو پیش کر دی ہے
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے مذکورہ زمین کا انتقال، جوتاحال زیر تجویز ہے اور انتقال فیس بھی جمع نہ ہے جو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام درج ہے اسکو منسوخ کیا جائے تاہم جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد مشرف رسول کی طرف سے سب رجسڑار آفس اسلام آباد سے پاور آف اٹارنی بھی کینسل کروا دی گئی ہے تاہم اٹارنی کے کینسل ہونے سے پہلے زمین بذریعہ اٹارنی نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے نام منتقل ہوچکی ہے
ذرائع کے مطابق مشرف رسول کے دو ذاتی ملازمین وقاص اور سہیل باجوہ نے مبینہ طور پر ایک پراپرٹی ڈیلر کامران کی مدد سے اراضی کو فیصل ممتاز نامی لینڈ پرووائیڈر کے ذریعے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو فروخت کیا جسکا باقاعدہ طور پر پہلے معائدہ ہوا تمام تر بیعانہ، مکمل ادائیگیاں اور لین دین کے ثبوت جے آئی ٹی کے سامنے بھی پیش کیے گئےہیں
نجی ہاؤسنگ نجی ہاوسنگ سوسائٹی کوجب یہ خدشہ ظاہر ہوا کہ انتقال کو خارج کردیا جائے گا تو نجی ہاوسنگ سوسائٹی کی طرف سے سول کورٹ سے 136کنال 17مرلے اراضی کے انتقال پر حکم امتناعی حاصل کر لیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ اب سول عدالت میں میں پہنچ چکا ہے یاد رہے کہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی زمین کی بابت تمام رقم ادا کرچکی ہے
ذرائع کے مطابق تحصیل آفس کے رجسٹری محرر ابرار سمیت دیگر متعلقہ افراد سےتفتیش کی گئی۔ تاہم، اسٹام فروش اور وثیقہ نویس کو شواہد کی عدم موجودگی پر چھوڑ دیا گیا جبکہ وقاص، سہیل باجوہ، فیصل ممتاز اور کامران تاحال زیر حراست ہیں
🔹 پاور آف اٹارنی کی قانونی تصدیق کے بعد بھی زمین منتقل
ایک اہم پہلو سامنے آیا ہے کہ فیصل ممتاز کی جانب سے زمین خریدنے سے قبل دو دفعہ سب رجسٹرار اسلام آباد آفس سے پاور آف اٹارنی کی باقاعدہ ویری فکیشن کروائی گئی تھی، ایک دفعہ جب اسکا وقاص کے ساتھ معائدہ ہوا دوسری بار جب مکمل رقم کی ادائیگی کے بعد زمین نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے نام منتقل کی گئی ذرائع کے مطابق اس وقت ہونے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ وقاص اور سہیل باجوہ نے مذکورہ اراضی کی مد میں حاصل شدہ رقم سے مختلف مقامات پر گاڑیاں اور مکانات خرید رکھے تھے۔ اب تک کی کارروائی میں تقریباً 30 کروڑ روپے کی ریکوری ممکن ہو چکی ہے
فائل فوٹو
یاد رہے کہ یہ زمین مشرف رسول کے والد افتخار میاں نے 2002 میں بذریعہ رجسٹری و بیع زبانی انتقال کے کے ذریعے خرید کی تھی، جو بعد ازاں 2015 میں اپنے بیٹے مشرف رسول کے نام منتقل ہوئی۔ سال 2023 میں مشرف رسول نے اس زمین کی دیکھ بھال اور فروخت کے اختیارات بذریعہ بائیومیٹرک تصدیق اپنے ملازم وقاص کو تفویض کیے وقاص کی طرف سے زمین کو مبینہ طور پر جب فروخت کردیا گیا تو یہ اسلام آباد میں زمین کی غیرقانونی طریقے سے فروخت کا ایک بڑا سیکنڈل ابھر کر سامنے آیا جس کی وجہ سے تحصیل آفس اسلام بھی الزامات کی زد میں رہا ہے لیکن تحصیل آفس آفس پر لگائے گئے تمام تر الزامات بے بنیاد ثابت قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ اراضی کا انتقال سب رجسٹرار کی ویری فکیشن کے بعد اور مکمل رقم کی ادائیگی پر ہوا ہے، اس لیے معاملہ اب ایک پیچیدہ سول قانونی جنگ کی صورت اختیار کر چکا ہے، جس میں عدالت ہی فیصلہ کن کردار ادا کرے گی دوسری جانب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی طرف سے وثیقہ نویسوں اشٹام فروشوں کے لیے نئی سخت ترین ایس او پیز بنانے کا بھی مراسلہ تیار کیا جارہا ہےجس بعد اٹارنی اور رجسڑی کا عمل مکمل کیا جاسکے گا
0 Comments