تنخواہ دار طبقے نے545 ارب روپے کا تاریخی انکم ٹیکس ادا کیا، برآمد کنندگان و تاجروں سے کئی گنا زیادہ
نظام عدل نیوز
3جولائی 2025
ملک کے خاموش مگر ذمہ دار تنخواہ دار طبقے نے گزشتہ مالی سال میں انکم ٹیکس کی مد میں 545 ارب روپے جمع کرا کر تمام شعبوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق تنخواہ دار افراد نے برآمد کنندگان اور تاجروں کی مجموعی ادائیگی کے دگنے سے بھی زیادہ ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 میں تنخواہ دار طبقے کی جانب سے 545 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، جب کہ برآمد کنندگان نے صرف 180 ارب روپے اور تاجروں نے 62 ارب روپے ادا کیے۔ اس طرح تنخواہ دار طبقے کی شراکت برآمد کنندگان سے 300 فیصد اور بااثر تاجروں سے 500 فیصد زیادہ رہی۔
اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2023-24 میں تنخواہ دار طبقے نے 367 ارب روپے ٹیکس دیا تھا، جو 2024-25 میں بڑھ کر 545 ارب روپے تک پہنچ گیا، یعنی 178 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب، “تاجر دوست اسکیم (TDS)” گزشتہ مالی سال میں ناکام رہی اور تاجر برادری کی جانب سے خاطر خواہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس نہ دینے والے تاجروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ان کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔
0 Comments