مظفرآباد
نظام عدل نیوز
29مئی 2025
انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر رانا عبدالجبار نے حسین کوٹ میں خارجیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے کی جانے والی اہم کارروائی کے دوران راولا کوٹ کے جنگلات میں
دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 2 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا اور 5 زخمی ہوئے۔آئی جی آزادکشمیر نے میڈیا نمائندگان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آپریشن فتنہ الخوارج سے منسلک دہشت گرد نیٹ ورک کے خلاف کیا گیا۔ اس نیٹ ورک کا سرغنہ ڈاکٹر رؤف ہے جو افغانستان میں موجود ہے اور نوجوانوں کی برین واشنگ کے ذریعے انہیں شدت پسندی کی طرف مائل کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دہشت گرد آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات،پبلک آفسز، سرکاری افسران کے خلاف کاروائی کرنے کی پلاننگ کر رہے تھے تا ہم گزشتہ تین ماہ سے ازاد کشمیر میں موجود ہونے کے باوجود یہ دہشت گرد کوئی کاروائی نہ کر سکے۔ 28 مئی کو راولا کوٹ کے جنگل میں زرنوش نامی خارجی کی ایک غار میں موجود ہونے کی اطلاع ملی جس کے خلاف آزاد کشمیر پولیس نے بروقت کاروائی کر کے ان خارجیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ خارجیوں نے دستی بموں اور جدید ہتھیاروں سے پولیس پرحملہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خارجی افغانستان میں موجود غازی شہزاد اور ڈاکٹر رؤف کے ساتھ رابطے میں تھے اور آزاد کشمیر میں سرکاری املاک اور شہری علاقوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دو خودکش حملہ آوروں کی اگلے 2 سے 4 دنوں میں کارروائی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں تاہم پولیس کی بروقت کارروائی نے ان کے منصوبے ناکام بنا دیے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر نے شہداء کے لواحقین کے لیے فی کس ایک کروڑ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 20 لاکھ اور معمولی زخمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آئی جی ازاد کشمیر نے کہا کہ ان خارجیوں کی سہولت کاری کرنے والے 7 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔عوام سے اپیل ہے کہ وہ ان عناصر سے ہوشیار رہیں، جو شریعت کے نام پر فتنے کو ہوا دے رہے ہیں اور والدین سے گزارش ہے کہ وہ بچوں کی بہتر تربیت کریں تاکہ نوجوان دہشت گردوں کے ہاتھوں کا کھلونا نہ بنیں۔
0 Comments