تفصیلات کے مطابق سیکٹر آئی نائن کے رہائشی بزرگ شہری انور کا کہنا تھا ایک سال قبل سے عامر شریف نے مجھے کاروبار کا جھانسا دے کر مجھ سے تین اقساط میں پچاس لاکھ کی رقم وصول کی رقم کی وصولی کے عوض موصوف نے مجھے تین عدد چیک بھی دئیے اور ساتھ میں اسٹام بھی کر لیا کہ اس رقم دگنا واپس کر دونگا میں نے یہ رقم کچھ اپنے سے اور اپنے رشتہ دار و عزیزو اقارب سے اکٹھی کر کے عامر شریف کو دی کچھ عرصہ گزرنے کے بعد نوسر باز شخص پردہ سکرین سے غائب ہو گیا کئی بار اس سے فون پر رابطے بھی کئے مگر چلاق و نوسر باز چکر بازی سے کام لیتا رہا ٹال مٹول سے کام لیتا رہا جن لوگوں سے رقم ادھار پکڑ رکھی تھی لوگوں نے مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا مگر عامر شریف رقم سے انکاری ہو گیا میں نے متعلقہ تھانہ آئی نائن میں اس نوسر باز شخص کے خلاف مقدمہ کی درخواست دائر کر دی مگر افسوس اس وقت کے تعینات ایس ایچ او اور میرے تفتیشی افسر نے عامر شریف نو سر باز سے ساز باز کر لی اور ملزم کو ہر صورت بچانے کی ٹھان لی زرائع کے مطابق اس نوسر باز نے بھاری رقم رشوت دے کر اپنے آپ کو بچا رکھا تھا کئی بار انکوائری میں پیش ہونے کے باوجود بھی ڈبل شاہ کے کردار کا حامل عامر شریف نامی شخص کرپٹ اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتا تھا مگر میں نے ہمت نہ ہاری اپنی کوشش جاری رکھی اور بل آخر موجودہ ایس ایچ او اور تفتیشی سب انسپکٹر بھٹی کی ان تھک محنت سے میرا ملزم گرفتار کر لیا گیا مجھے معلوم ہوا کہ میرے علاؤہ عامر شریف عرف ڈبل شاہ نے دیگر کئی اور معصوم شہریوں کو اپنے جال میں پھنسا رکھا تھا جن سے 3 کروڑ کی رقم بھی ہتھیا رکھی تھی میری پولیس کے اعلی افسران سے اپیل ہے کہ ایسے نوسر باز لوگوں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور تمام لوگوں سے ہتھیائی گئ رقم بھی واپس دلوائی جائے
0 Comments