نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی
مطیع اللہ جان کو اسلام آباد سے اٹھایا گیا ریکارڈ پر موجود ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
ریاست مطیع اللہ جان کیس کی انکوائری کرنے میں بھی ناکام رہی، چیف جسٹس اطہر من اللہ
صحافیوں کو بھی خود احتسابی کی ضرورت ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
آپ بھی دو دھڑوں میں تقسیم ہیں صحافت تو کہیں درمیان میں رہ ہی گئی، چیف جسٹس
اس عدالت کے سامنے کوئی اس طرح کی درخواست نہ آئے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
صحافیوں کی پکڑ دھکڑ سے کچھ نہیں ہو گا، چیف جسٹس اطہر من اللہ
درست سپیچ ہو یا غلط، اب اس کو بند نہیں کیا جا سکتا، چیف جسٹس اطہر من اللہ
یو این سے اس طرح کا خط آنا ہمارے لئے باعثِ شرمندگی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ
اپنے اقدام سے اُن کو بھی بتائیں کہ یہاں ایک حکومت ہے جو آزادیِ اظہار کو یقینی بناتی ہے، چیف جسٹس
اسلام آباد ہائی کورٹ
صحافیوں کے مسائل اور انکے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کا کیس
چیف جسٹس اطہر من اللہ کیسں کی سماعت کر رہے ہیں
کیا سیکرٹری اطلاعات آئی ہیں ، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا استفسار
عدالتی حکم پر سیکرٹری اطلاعات عدالت میں پیش
چیف جسٹس نے سیکرٹری اطلاعات کو روسٹرم پر بلا لیا
اس حکومت کے آنے سے پہلے ایک صحافیوں کا سیٹ ٹارگٹ تھا اور حکومت آنے کے بعد صحافیوں کا دوسرا سیٹ ٹارگٹ ہوگیا، چیف جسٹس
صحافیوں کے لیے ہر وقت خوف اور دہشت کا ماحول کیوں ہے ؟ چیف جسٹس
گزشتہ چند سالوں سے لگتا ہے سب سے بڑا جرم بولنا ہے ؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ
اگر کوئی غلط بات کرے تو آپ اسے پکڑیں لیکن پورا چینل بند کردینا تو درست نہیں، چیف جسٹس
یہ اچھا ہے کہ چینل بحال ہوگیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملک بھر میں صحافیوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا
عدالت نے سیکرٹری اطلاعات کو 30 ستمبر تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا
0 Comments