سرکاری ہیلی کاپٹر پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کے امیدواروں کو اسلام آباد لانے کا معاملہ

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سرکاری ہیلی کاپٹر پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کے امیدواروں کو اسلام آباد لانے کا معاملہ


نظام عدل نیوز اسلام اباڈ
سرکاری ہیلی کاپٹر پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کے امیدواروں کو اسلام آباد لانے کا معاملہ

حکومت سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے اخراجات کی تفصیل شہری کو فراہم کرے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے وفاق کی اپیل خارج کردی  

پی ٹی آئی کے وزارت عظمی کے  امیدواروں کو ہیلی کاپٹر پر اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے انٹرویو کے لیے لایا گیا 

شہری جاننا چاہتا ہے کہ وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر کہاں کہاں استعمال ہوا تھا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ 

یہ معلومات ڈیفنس سے متعلقہ ہے شہری کو فراہم نہیں کر سکتے، ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی

جو معلومات مانگی جا رہی ہیں یہ ڈیفینس سے متعلقہ نہیں ہے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ 

پبلک فنڈ سے متعلق معلومات ایک شہری مانگ رہا ہے جو اس کا حق ہے ،چیف جسٹس

قانون میں ہے کہ شہری پبلک فنڈ کے اخراجات سے متعلق معلومات مانگ سکتا ہے، عدالت

اگر ڈیفنس کا ہیلی کاپٹر کسی اور مقصد کے لیے استعمال ہوا ہے تو معلومات جاننا شہری کا حق ہے ، عدالت

اگر میں ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہوں تو وہ کیسے ڈیفنس سے متعلقہ ہو سکتا ہے؟ عدالت کا استفسار 

شہری کو جاننے کا حق ہے کہ اس کے پیسے کہاں لگ رہے ہیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ 

شہری ڈیفنس فورسز سے متعلق نہیں بلکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ سے متعلق مانگی ہے ، چیف جسٹس 

شہری نے جو معلومات مانگی ہیں اس کا حق ہے اور یہ احتساب کا بہت موثر ذریعہ ہے، عدالت

سرکاری ہیلی کاپٹر اگر کسی کی فیملی ممبر کے لیے بھیج رہے ہیں تو یہ اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، عدالت

وزارت دفاع کا ہیلی کاپٹر اگر دفاع کے علاوہ کسی مقصد کے لیے استعمال ہوتا ہے تو یہ اختیار کا غلط استعمال ہے ، عدالت

آرٹیکل 19 اے میں ہر شہری کو جاننے کا حق ہے کہ اس کے ٹیکس کا پیسہ کہاں لگ رہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ 

اگر ہیلی کاپٹر کا غلط استعمال ہوا ہے تو ذمہ داران عوام کو جواب دہ ہیں، چیف جسٹس 

یہ پبلک آفس ہولڈرز کے احتساب کا موثر طریقہ ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس 

حکومت آئندہ ایسی پٹیشنز عدالت کے سامنے نہ لائے آپ عوام کو جواب دہ ہیں ، چیف جسٹس اطہر من اللہ

Post a Comment

0 Comments