تھانہ نیوٹاؤن کے مقدمہ میں گرفتار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدکو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا

Breaking News

6/recent/ticker-posts

تھانہ نیوٹاؤن کے مقدمہ میں گرفتار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدکو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا

17جنوری2024
راولپنڈی (نظام عدل نیوز )انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج ملک اعجاز آصف نے تحریک انصاف کے چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف پرتشدد مظاہروں،سرکاری املاک و پولیس اہلکاروں پر حملے، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں تھانہ نیوٹاؤن کے مقدمہ میں گرفتار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدکو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا ہے گزشتہ روز سماعت کے موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق ان کے معاون سردار شہبازکے علاوہ پبلک پراسیکیوٹر سید ظہیر عباس شاہ، ان کے معاون راجہ حسیب اور مقدمہ کے تفتیشی افسر انسپکٹر اکبر عباس عدالت میں موجود تھے نیوٹاؤن پولیس نے شیخ رشید کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ چونکہ ایف آئی اے سے ملزم کا سونو گرافک اورپنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری لاہور سے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانا ہے جبکہ کے زیر استعمال لیپ ٹاپ اور موبائل فون کی برآمدگی بھی مقصود ہے چونکہ ٹویٹر، واٹس ایپ میسج اور کالوں کے علاوہ مقدمہ میں دیگرنامزد و نامعلوم ملزمان سے رابطوں بارے بھی تفتیش کرنی ہے لہٰذا ملزم کا30روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے اس موقع پر ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم پہلے بھی14یوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں رہا جہاں ان کا فون بھی ان اداروں کے قبضے میں رہا یہاں تک ملزم کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی اس موقع پر سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ویڈیو بیان ریکارڈ کا حصہ ہیں جنہیں ایک یو ایس بی میں محفوظ کیا گیا ہے عدالت کے حکم پریوایس بی میں ملزم کی تقاریر چلائی گئیں جسے ملزم نے تسلیم کیا کہ یہ تقاریر اس نے کی ہیں تاہم ان تقاریر کو اس مقدمہ سے نہیں جو ڑا جا سکتا فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ 16جنوری کو ملزم کی ضمانت خارج کر کے اسے پولیس کی تحویل میں دیا گیا تھا لیکن 24گھنٹے گزرنے کے باوجود تفتیشی افسر تحقیقات میں کو ئی پیشرفت نہیں دکھا سکا اور اب جبکہ یو ایس بی میں موجود تقاریر کو بھی ملزم نے تسلیم کیا ہے جس کے بعد سونو گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا کوئی جواز نہیں بنتا عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو 31جنوری تک جوڈیشل ریمانڈپراڈیالہ جیل بھجوا دیاجبکہ عدالت نے شیخ رشید کی جانب سے بھتیجوں، فیملی ممبران اور وکلا سے ملاقات سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدائیت کی کہ وہ قاونون کے مطابق درخواست میں دیئے گئے افراد سے ملاقات کروائیں یاد رہے کہ شیخ رشید احمد کو 9مئی کے حوالے سے درج مقدمہ میں عبوری ضمانت خارج ہونے پر 16فروری کو پولیس نے کمرہ عدالت سے گرفتار کیا تھا تھانہ نیوٹاؤن پولیس نے 10مئی کو سب انسپکٹر طارق جاوید کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 324،353،186، 440،427، 341،436، 147،149، 148،285 اور 286 کے تحت مقدمہ نمبر 2106 درج کیا تھاشیخ رشید پر الزام تھا کہ سانحہ 9 مئی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے شیخ رشید کا کردار انتہائی غیر مہذب رہا 9 مئی کے واقعات نے ملک میں امن و امان کا شدید مسئلہ پیدا کیا ملک میں اہم فوجی تنصیبات، سرکاری املاک اور پبلک مقامات پر حملوں سے پاکستان کو عالمی سطح پر انتہائی ہزیمت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تحریک عدم اعتماد کی کامیابی اور حکومت کی تبدیلی کے بعد شیخ رشید الیکٹرانک و سوشل میڈیا پر سیاسی کارکنوں اور عوام کو ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف ابھارنے اور اشتعال دلانے میں پیش پیش رہے

Post a Comment

0 Comments