اسلام آباد توشہ خانہ کیس میں سنایا جانے والا فیصلہ غلط ہے
اسلام آباد(نظام عدل نیوز ) پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے رکن شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس میں سنایا جانیوالافیصلہ غلط اور یک طرفہ ہے،انصاف کا قتل کیا گیا ہے, چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف180کیسز گرفتاریاں ڈالنے کے لیئے ہی بنائے گئے ہیں،پی ٹی آئی ورکرز کے ساتھ ہر غیر آئینی حرکت کی جارہی ہے،اسلام آباد پولیس لاہور اتنی جلدی کیسے پہنچ گئی؟ میچ فکسڈ تھا،دفاع کرنا اور گواہ پیش کرنا ہمارا حق ہے، گواہوں کو لانے کے لئے وقت مانگا تو درخواست منظور نہیں کی گئی،حق دفاع سے قبل ہی فیصلہ سنا کر سزا دے دی گئی،ایسے جج کو منصف کی کرسی پر نہیں ہونا چائیے،فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کریں گے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان اور نعیم حیدر پنجھوتہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ جب ہمارے گواہوں کو آنے نہیں دیا گیا تو کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے شواہد پیش نہیں کیئےدفاع کرنا اور گواہ پیش کرنا ہمارا حق ہے عدالت سے گواہوں کو لانے کے لیئے وقت مانگا تو درخواست منظور نہیں کی گئی، حق دفاع سے قبل ہی فیصلہ سنا کر سزا دے دی گئی، نواز شریف،آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی ،مریم نواز توشہ خانہ میں جرم کے مرتکب ہوئے،توشہ خانہ کیس میں صرف یہ الزام ہے کہ اثاثہ جات میں الیکشن کمیشن میں رقم لکھی لیکن تفصیل نہیں لکھی اس فارم میں رقم کی تفصیل کا آپشن ہی نہیں ہوتا،اس متعصب جج کے ساتھ اسٹبلشمنٹ سمیت تمام ادارے ملے ہوئے تھے،صرف سیاسی مقاصد کے لیئے چیئرمین پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا،سب جانتے ہیں انصاف کو بلڈوز کیا گیا،انصاف کو دفن کیا جارہا ہےایسے جج کو منصف کی کرسی پر نہیں ہونا چائیے،پی ٹی آئی کے جی ایٹ دفتر میں صبح سویرے ڈالے پہنچ گئے تھے8، 8 بار گرفتاریاں ہو کربھی انصاف نہیں ملتا ،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حق دفاع کسی کا بھی ختم نہیں ہوسکتا،چیئرمین پی ٹی آئی قاتلانہ حملوں اور 180 مقدمات کے باوجود نہ لندن یا دبئی نہیں بھاگے،آج بھی مقدمات کا سامنا کررہے ہیں،اس موقع پر پی ٹی آئی کےوکیل بیرسٹرگوہر خان کی پریس کانفرنس اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 دن کے اندر فیصلہ کرنے کا کہا تھا،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حق دفاع کسی کا بھی ختم نہیں ہوسکتا،اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ نہیں کہا تھا کہ فیصلہ آج ہی کریں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہیں ہہ نہیں کہا کہ ساڑھے بارہ تک دلائل مکمل کریں ہمیں ڈاکومنٹس نہیں ملے وہ معاملہ اب بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے، جج صاحب سے بذات خود درخواست کی کہ لیول پلئینگ فیلڈ فراہم کریں،ہمارے آئینی قانونی حقوق کو پامال کر کے فیصلہ دیا گیا ہے،اعلی عدلیہ سے اپیل ہے ہمیں موقع دیا جایے جلد از جلد ہمارے کیس کو سنا جائے،پٹیشن دینا بھی قانونی آئینی حق ہےانصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے، پی ٹی آئی وکیل نعیم حیدر پنجھوتہ نے کہا کہ26 گھنٹے زمان پارک میں آپریشن کر کے پہلی ذیادتی کی گئی جج ہمایوں دلاور نے پولیس لائن میں عدالت لگا کر فرد جرم عائد کی ملزم کی موجودگی میں فرد جرم لگانے کے قانون کو بھی فالو نہیں کیا گیا،جج نے اپنی فیس بک آئی ڈی سے متعلق بھی کسی کو شکایت نہیں کی آج بھی جونئیر وکیل نے درخواست کی کہ سنئیر وکیل قادر ٹرسٹ کیس میں مصروف ہیں آرڈر میں ہمارے کسی وکیل کا نام نہیں لکھا گیا، 12 بجے کہا گیا کہ ساڑھے 12 فیصلہ سنائیں گےکیا 30 صفحوں پر مشتمل فیصلہ اتنی جلدی لکھا جاسکتا ہے، 3 مہینوں سے جج ہمایون دلاور خان پر اعتراض اٹھا رہے ہیں، 4 بجے عدالت ختم ہونے کا وقت ہے ساڑھے بارہ کیسے فیصلہ سنا سکتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہیں نہین لکھا کہ ایک ہی دن مین فیصلہ سنائیںاعلی عدلیہ ہماری درخواستوں کو جلد سن کر فیصلہ سنائے،آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی،فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کریں گے۔
0 Comments