ملک میں زراعت کو فروغ دیکر 15 ارب ڈالرز بچائے جا سکتے ہیں

Breaking News

6/recent/ticker-posts

ملک میں زراعت کو فروغ دیکر 15 ارب ڈالرز بچائے جا سکتے ہیں

اسلام آباد (نظام عدل نیوز ) پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں فوڈ سیکیورٹی سرفہرست ہے جبکہ بارڈر سیکیورٹی دوسرے نمبر پر چلی گئی ہے، ملک میں زراعت کو فروغ دیکر 15 ارب ڈالرز بچائے جا سکتے ہیں،ج  پاک فوج نے لمز کے نام سےماڈل فارمنگ کا نمونہ پیش کیا ہےجس سے ہر کاشتکار مستفید ہوگا،کچھ لوگ فوج کے اوپر بلا وجہ تنقید کر رہے ہیں ،زمینوں کی ملکیت ہرگز تبدیل نہیں ہوگی،لوگوں کو زمین کی ملکیت اور کاشتکاری کے نام پر گمراہ کیا جارہا ہیںاس ملک کو زراعت ہی بام عروج پر پہنچا سکتی ہیں، زرعی رقبوں پر بننے والی تمام رہائشی کالونیوں کی مذمت کرتا ہوں، زرعی اراضی کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے پچھتر سال سے زراعت پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی ،زرعی ملک ہونے کےباوجود ہم گندم، تیل، دالیں چینی امپورٹ کرتے ہیں ،ہمارے ہاں نہ اعلیٰ بیج ہے، نہ زرعی تحقیق،اب ریاست نے زراعت پر توجہ دینا شروع کی ہے،اب لگ رہا ہے زراعت ترجیحات پر آئی ہے، ہمارے پاس اس وقت ملک کو ٹھیک کرنے کا واحد زریعہ زراعت ہے،ہمارے ہاں 15 لاکھ ایکڑ سے زیادہ زمین بنجر پڑی ہےہمارے پاس، دریا، سمندر، نہریں سب کچھ ہے، اب لمز کے نام سے ادارہ قائم کیا گیاہے اس ایپ کےذریعے کاشتکار گھر بیٹھے اپنی زمینوں کی دیکھ بھال کر سکتے ہیں، پاک فوج نے ماڈل فارمنگ کا نمونہ پیش کیا،اس سے ہر کاشتکار مستفید ہوگا،کچھ لوگ فوج کے اوپر بلاوجہ تنقید کر رہے ہیں انکی تنقید قابل مذمت ہے،لوگوں کو زمین کی ملکیت اور کاشتکاری کے نام پر گمراہ کیا جارہا ہے،زمینوں کی ملکیت ہرگز تبدیل نہیں ہوگی، ملک کو زراعت ہی بام عروج پر پہنچا سکتی ہے، اس منصوبے کے تحت جدید تحقیق ، جدید بیج اور جدید مشینری حاصل ہونے سےپیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے گا، اس منصوبے کی کامیاب کرنا ہماری ذمہ داری ہے،پاکستان میں اس سال 24 خواتین آٹا لینے کی لائن میں جان کی بازی ہار گئیں،چین میں فوج اور کسان ملکر کام کر رہے ہیںیہ ماڈل دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہے پوری دنیا میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ بنا ہوا ہے،کاشتکار زمین کا سینہ چیر کر اناج اگاتا ہے،چھوٹے کاشتکار کی کوئی زمین نہیں جا رہی ہے، زرعی رقبوں پر بننے والی تمام رہائشی کالونیوں کی مذمت کرتا ہوں، زرعی اراضی کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

Post a Comment

0 Comments