سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر FIAکو کاروائی کرنے کا اختیار دے دیا گیا

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر FIAکو کاروائی کرنے کا اختیار دے دیا گیا

سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر FIAکو کاروائی کرنے کا اختیار دے دیا گیا 



وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے مجوزہ ترامیم کی منظوری دے دی گئی ہے جسکی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی 


اس سے قبل ہائیکورٹ ایف آئی اے کی جانب سے سوشل میڈیا کے نام پر ظالمانہ کاروائیوں کو غیر منصفانہ قرار دیکر پیکا ایکٹ کی شقوں کو کالعدم قرار دے چکی ہے 


اسلام آباد (نظام عدل نیوز )حکومت نے سوشل میڈیا مواد پر پابندیوں کے لیے نئی ترامیم کی منظوری پر کام شروع کر دیا ہےایف آئی اے کو ایک بار پھر سوشل میڈیا مواد پر فوجداری ایکٹ کے تحت  کاروائی کرنے اور سات سال قید تک کی سزا اور جرمانہ بھی تجویز کر دیا گیا ہےوفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے مجوزہ ترامیم کی منظوری دے دی گئی ہے جسکی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی 
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا مواد پر فوجداری کاروائی کے لیے ایک بار پھر ایف آئی اے کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار دینے کی ترمیم کی کابینہ سے منظوری لے لی ہےپارلیمنٹ سے حتمی منظوری کے بعد ترامیم قانون بن جائیں گےکابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے ترمیم کی منظوری دی ہے پارلیمنٹ سے ترمیم کی منظوری کے بعد ایف آئی اے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پر کاروائی کرسکے گےاس سے قبل اسلام آباد ہائیوکرٹ نے ایف آئی اے کی جانب سے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے نام پر ظالمانہ کاروائیوں کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے پیکا ایکٹ کی مذکورہ شقوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا اب ایک بار پھر حکومت یہ اختیار ایف آئی اے کو دینے جا رہی ہےترامیم کے تحت تعزیرات پاکستان مجریہ 1860 کی دفعہ پانچ سو پانچ ایف آئی اے کے ایکٹ میں شامل کی جا رہی ہے ترمیم کے بعد سوشل میڈیا پر کسی قسم  کی جعلی خبر اور افواہ پر کاروائی کا اختیار ایف آئی اے کے پاس ہو گاپارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس قانون کےتحت سات سال تک قید کی سزا ہوسکےگی_ دنیا بھر میں لکھنے، بولنے اور کسی بھی ذریعہ اظہار کے غلط استعمال پر ہتک کے قوانین کا اطلاق ہوتا ہے لیکن پاکستان میں ایک بار پھر لکھنے یا بولنے پر فوجداری قانون لاگو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہےماضی میں مسلم لیگ ن کی غنیمت نے پیکا ایکٹ لایا تھا جو اپوزیشن کے دور میں خود  ان  ہی کے  خلاف استعمال ہوا تھا

Post a Comment

0 Comments