سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
سندھ ہائیکورٹ نے 14 سالہ جویریہ کو بالغ ہونے تک پناہ شیلٹر ہوم بھیج دیا۔
14 سالہ جویریہ نے عبدالقدیر کے ساتھ والدین کی مرضی کے خلاف بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی ۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
جویریہ کے والد رشید احمد نے تھانہ شاہراہ نور جہاں میں جویریہ کے اغوا کا مقدمہ ایف آئی آر نمبر 18/2022 زیر دفعہ 365بی کے تحت درج کروایا تھا۔لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
تھانہ شاہراہ نور جہاں نے مقدمہ اے کلاس کرکے کیس کی تفشیش بند کرد ی تھی۔ لیاقت علی خان گبول
مغویہ کے والد رشید احمد نے اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایس ایس پی انویسٹیگیشن سینٹرل۔ودیگر کو فریق بناتے ہوے پٹیشن داخل کی تھی۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
پٹیشنر نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ چھ ماہ سےمیری بیٹی اغوا ہے لیکن پولیس اسے برآمد نہیں کررہی ہے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
سندھ ہائیکورٹ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن کو مغویہ جویریہ کو برآمد کرنے کا حکم دیا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
سندھ ہائیکورٹ کے احکامات ملنے کے بعد سندھ پولیس حرکت میں آئی اور مغویہ کو دریائے سندھ کو کشتیوں کے ذریعے کراس کرکے کچہ کے علاقے راجن پو ر سے مغویہ جویریہ کو برآمداور ملزم عبدالقدیر کو گرفتار کرکے لاے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
پولیس نے مغویہ جویریہ اور ملزم عبدالقدیر کو جوڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 8 کراچی سینٹرل میں پیش کیا مغویہ نے 164کے بیان میں کہا کہ میں نے شادی کی اور شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
جوڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 8 نے مغویہ کو پناہ شیلٹر ہوم اور ملزم عبدالقدیر کو جیل بھیج دیا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
پولیس نے مغویہ جویریہ کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کرکے رپورٹ پیش کی۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
سندھ ہائیکورٹ نے 14 سالہ جویریہ کی عمر کے تعین کے لیے ایم ایس سندھ سروسز کو میڈیکل بورڈ بنانے کے حکم دیا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
عدالت نے میڈیکل بورڈ کو پندرہ دن میں مغویہ کی عمر کاتعین کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
پناہ شیلٹر ہوم کی لا آفیسرز کوپولیس کے ہمراہ میڈیکل بورڈ کے سامنے مغویہ 14 سالہ جویریہ کو بھی پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
عدالت نے مغویہ جویریہ کی میڈیکل رپورٹ آ نے تک مغویہ کو دارالامان بھیج دیا تھا۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
میڈیکل رپورٹ آ نے کے بعد پولیس نے مغویہ جویریہ کو جسٹس آ فتاب احمد گورڑ کی کورٹ میں پیش ۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
میڈیکل رپورٹ کے مطابق مغویہ کی عمر 15/16 سال ثابت ہوئی مغویہ نے کہا کہ عدالت میں موجود میں اپنے شوہر عبدالقدیر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔
مغویہ جویریہ ملزم عبدالقدیر کی قانونی بیوی ہے اور لاہور ہائی کورٹ بھی مغویہ کو شوہر کے حوالے کرچکی ہے۔ عبدالستار گجیال
مغویہ جویریہ اور ملزم عبدالقدیر دونو ں نے سندھ چائلڈ میرج ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے جو کہ قابل جرم ہے مغویہ نابالغ ہے بالغ ہونے تک پناہ شیلٹر ہوم میں بھیجا جاے۔ لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
عدالت نے مغویہ سے استفسار کیا کہ وہ والدین کے پاس جانا چاہتی ہے ۔لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ
مغویہ کے انکار پر عدالت نے بالغ ہونے تک پناہ شیلٹر ہوم بھیجتے ہوے پٹیشن کو نمٹادیا۔
0 Comments