راولپنڈی( نظام عدل نیوز ) تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کی تاسی میں محرم الحرام کیلئے ضابطۂ عزاداری کا اعلان کر دیا، عزاداری ہماری شہ رگ ہے اس راہ میں کوئی پابندی اور رخنہ اندازی ہرگِز برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت محرم الحرام کی مجالس اور جلوسِ عزاء کی برآمدگی میں 1985ء کے جونیجو معاہدے پر عمل درآمد کی پابند ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں محرم عزاداری سیل تشکیل دے کر میڈیا پر تشہیر کریں، بانیانِ مجالس و جلوس وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کو ملحوظِ خاطر رکھ کر روشنی اور صفائی کا خاص اہتمام کریں، انتظامیہ اور بانیانِ مجالس مکمل باہمی تعاون کریں، حساس علاقوں، شہروں کو فوج کے حوالے کِیا جائے، حکومت کوئی ایسا حکم جاری نہ کرے جس سے کسی کی حق تلفی ہو یا خوف و ہراس پھیلنے کا امکان ہو، ملکی امن و امان کو یقینی بنانے کے لِئے نیشنل ایکشن پلان کی ہر شِق پر عمل کِیا جائے، ممنوعہ گروپوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روک کر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ پر سختی سے عمل کِیا جائے، حکومتِ پنجاب کی جانب سے گھروں میں مجالس اور عزاداری کی اجازت حاصل کرنے کے حوالے سے خدشات ہیں، گھروں میں مجالس اور عزاداری کی اجازت کے حوالے سے پہلے ہی ہائی کورٹ کا حکم نامہ موجود ہے، اسرائیل ہمیشہ سے مسلمانوں کا دشمن ہے اور رہے گا، جو پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں وہ کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ نے عزاداروں کی سہولت کیلئے ملک بھر میں محرم کمیٹی عزاداری سیل قائم کر دیے ہیں جس کے سیکریٹری جنرل ٹی این ایف جے مرکزی کنوینیئر علامہ راجہ بشارت حسین امامی ہوں گے۔ ہیڈ کوارٹر مکتبِ تشیُع میں علمائے کرام اور تحریک کے عمائدین کے ہمراہ پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا کہ ہر سال کی طرح رواں سال میں بھی پارا چنار جیسے حساس علاقہ میں دہشت گردی کی گئی جس کی تحقیقات ضروری ہیں، پارا چنار میں فریقین کے مابین امن معاہدہ ہو گیا لیکن اسے دیر پا بنانے کے لِئے مؤثر اقدامات کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملک اور ملک کے باہر سے شر پھیلانے کی کوششوں کو ناکام کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ حکومت مسائلِ عزاداری کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، پاکستان سُنی شیعہ بھایؤں نے مل کر بنایا یہاں تمام مکاتب کو یکساں حقوق کی ادائیگی ضروری ہے، نئی سوسائٹیوں میں مجالس و عزاداری کے پروگرام پر ہرگِز پابندی قبول نہیں۔
آقائے مقدسی نے واضح کِیا کہ جلوس اور مجالس میں رخنہ ڈالنا آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل دشمنِ اسلام ہے جو اسلام کے ساتھ مخلص ہیں وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار نہیں کر سکتے۔ سربراہِ ٹی این ایف جے نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے دور سے محرم عزاداری سیل وزارتِ داخلہ میں بنتے تھے جو تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے عزاداری سیل سے مربوط ہوتے تھے جس سے ہمیشہ دشمنانِ پاستان و اسلام ناکام ہوئے ہیں۔ آغا مقدسی نے کہا کہ مراکزِ اسلام و مقاماتِ مقدسہ کا احترام سب پر لازم ہے لہٰذا جنت البقیع و جنت المعلیٰ کی عزت و شانِ رفتہ بحال کی جائے، انہوں نے کہا کہ نواسۂ رسولؐ کے احترام میں سیاستدان عزائے حسینیؑ کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں، محرم الحرام کے تقدس کو مجروح نہ کِیا جائے جبکہ حساس مقامات پر ماتمی جلوسوں اور مجالسِ عزاء کے دوران قبل از وقت مؤثر سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔ سربراہِ ٹی این ایف جے نے زور دیا کہ خواتین مخدراتِ عصمت و طہارت اور مرد حضرات اہلیبتِ اطہارؑ و پاکیزہ صحابہ کبارھ کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہوں اور تمام مکاتب کی عزت و حرمت کا ہر طرح احترام کِیا جائے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ عشرۂ محرم میں بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے اپنا عقیدہ چھوڑیں مت کسی کے عقیدے کو چھیڑیں مت کو شعار بنائیں۔ انہوں نے بانیانِ مجالس و منتظمینِ عزاداری سے اپیل کی کہ وہ مجالس و جلوسوں کے انعقاد میں وقت کی پابندی، نظم و ضبط اور ضابطۂ عزاداری کے اصولوں کو ملحوظِ خاطر رکھیں، انہوں نے انتظامیہ سے مجالس و جلوسوں کے روٹس پر روشنی اور صفائی کا خاص اہتمام کرنے کا مطالبہ کِیا، آغا مقدسی نے واضح کِیا کہ عشرۂ محرم میں امن و امان برباد کرنے کی کسی بھی شر انگیزی کو شیعہ سُنی مکاتبِ فکر مل جل کر ناکام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مسائل بات چیت کرنے سے حل ہوتے ہیں، تمام مکاتب شِیر و شکر ہیں، تمام اہلِ وطن دشمنانِ پاکستان و منافرت پھیلانے والوں پر نظر رکھیں، تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ کے پاس حکومتی معاہدہ ہے ہم اس پر قائم ہیں حکومت اس معاہدے پر عمل درآمد کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ عزاداری سیل پورے ملک میں موجود ہیں اور حکومت کے ساتھ ارتباط کر کے مسائل حل کِئے جائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کِیا کہ کالعدم قرار دیے جانے کے باوجود کہیں اصل ناموں اور کہیں نام تبدیل کر کے کام کرنے والے دہشتگرد گروپوں، انکے سہولت کاروں کو شکنجے میں جکڑا جائے۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر ملک و قوم کے استحکام و ترقی کیلئے دعا کی گئی۔
0 Comments