شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں عیسائی قبیلے کوکی کی دو خواتین کو برہنہ کرکے سڑکوں پر گھمانے والے ملزموں میں سے ایک ملزم کے گھر کو مظاہرین نے آگ لگا دی ہےمظاہرین جنہوں نے ملزم کے گھر کو نذرآتش کیا ہے ، میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں یاد رہے کہ منی پور میں میتی (ہندو) قبیلے سے وابستہ لوگوں نے چار مئی کو کوکی (عیسائی) برادری کی دو خواتین کو برہنہ کر کے گاﺅں کی سڑکوں پر گھمایا تھا۔ ان میں سے ایک خاتون کی بعد میں کھیتوں میں لے جا کر آبروریزی بھی کی گئی تھی۔ متاثرہ خواتین میں سے ایک کی عمر 20 برس جبکہ دوسری کی 40 برس بتائی گئی ہے۔واقعہ ریاست کے ضلع کانگپوکپی کے ایک گاؤں میں تین مئی کو شمال مشرقی ریاست میں نسلی تشدد پھوٹنے کے ایک دن بعد پیش آیا تھا تاہم اس شرمناک واقعے کی ویڈیو بدھ کے روز منظر عام پر آئی ہے۔ریاست میں تین مئی کے بعد سے اب تک سینکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں بھارتی حکام نے منی پور میں پیش آنے والا یہ شرمناک واقعے قریباً 75 دن تک چھپائے رکھا۔بھارتی ذرائع ابلاغ میں کہا گیا کہ تقریباً 40 خاندانوں کی بستی بی فینوم گاؤں کے 65 سالہ سربراہ تھانگ بوئی ویفی نے 18 مئی کو تھانے میں اس واقعے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی لیکن پولیس نے فوری طور پر ایف آئی آر درج نہیں کی ۔ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر شکایت کے تقریباً ایک ماہ بعد درج کی لیکن ویڈیو سامنے آنے تک اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی
0 Comments