جج دھمکی کیس میں عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش بیان قلمبند

Breaking News

6/recent/ticker-posts

جج دھمکی کیس میں عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش بیان قلمبند

 

اسلام آباد نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی 
جج دھمکی کیس میں عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے ۔ اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی انوسٹی گیشن فرحت کاظمی نے عمران خان کا بیان ریکارڈ کیا ۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ جو بات کہی وہ قانون کے دائرے  میں کی گئی ۔ شہباز گل کو برہنہ کر کے جنسی تشدد کیا گیا ۔ جس پر قانونی کاروائی کا بیان دیا ۔ قانونی کاروائی کے بیان پر دہشت گردی کی دفعات لگانے سے ملک کی جگ ہنسائی ہوئی ۔

اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشنز جج زیبا چوہدری اور پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے کیس میں عمران خان عدالتی حکم پر شامل تفتیش ہو گئے ۔ عمران خان اسلام آباد میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے ۔ جہاں جے آئی ٹی کے سربراہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن فرحت کاظمی نے عمران خان سے کیس سے متعلق سوالات کیے ۔ عمران خان نے بیان ریکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے تحقیقاتی ٹیم کے سوالوں کا جواب دیا ہے ۔ ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بے بنیاد ہے ۔ شبہاز گل پر تشدد کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے اعلان پر مقدمہ قائم کیا گیا جس سے دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی ہوئی ۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت مقدمات کے ذریعے کبھی انہیں نہیں دھمکا سکتی ۔ وہ ملک اور عوام کی بہتری کے لیے سیاست کرتے رہیں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ ان کے اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ۔ یہ حکومت مقدمات کے ذریعے عوام کا سمندر کبھی نہیں روک سکتی ۔ عمران خان کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر ایس ایس پی دفتر کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ پیشی کے موقع پر فواد چوہدری اور شبلی فراز بھی عمران خان کے ہمراہ تھے ۔

Post a Comment

0 Comments