امام حسین ؑ نے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتاج نہیں ہوتا، حریت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا،بشارت امامی

Breaking News

6/recent/ticker-posts

امام حسین ؑ نے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتاج نہیں ہوتا، حریت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا،بشارت امامی

اسلام آباد ۹ محرم: مرکزی جلوس علم و ذوالجناح مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے نکالا گیا
امام حسین ؑ نے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتاج نہیں ہوتا، حریت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا،بشارت امامی
سیکورٹی کے نام پر عزاداری کو محدود کرنااور،پیمرا کا جلوسوں کو کوریج نہ دینے کے احکامات نظریہ پاکستان سے انحراف اور حسینیت دشمنی ہے 
 فلسطین و کشمیر کے مسئلہ کے حل کے بغیر دنیا میں امن نہین آسکتا اور کشمیر و فلسطین کی آزادی کا راستہ کربلا سے جاتا ہے
ون ٹو چوک پر مجلس عزا، ماتمی تنظیموں کی سینہ زنی و نوحہ خوانی، لال کوارٹر میں زنجیر زنی،جلوس میں علم عباسؑ، ذولجناح و دیگر تبرکات شامل

اسلام آباد (اسد حیدری نظام عدل نیوز   )  اسلام آباد ۹ محرم کو مرکزی جلوس علم و ذوالجناح مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو سے نکالا گیا۔ جلوس کے آغاز میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فیڈرل کیپٹل اسلام آباد کے صدر علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام نے کربلا میں اپنے 72 جانثاروں کو قربان کرکے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتاج نہیں ہوتا اور اب رہتی دنیا تک حریت و مظلومیت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا، حکومت سیکورٹی انتظامات کے نام پر عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کررہی ہے جو سراسر حقوق انسانی کے خلاف ہے،دوسری طرف پیمرانے چینلزکو جلوسوں کی کوریج سے روک دیا ہے جوکہ نظریہ پاکستان کے منافی ہے۔ سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی کا بازار گرم ہے،حکومت بیرونی دشمن اور ان کے مقامی آلہ کاروں کو محرم الحرام کا تقدس پامال کرنے کا موقع نہ دے اور حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے، شرپسند کالعدم عناصر کو محرم الحرام کا تقدس خراب کرنے کے لئے کوئی چھوٹ نہ دی جائے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والے کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ عزاداری مظلومین کا حوصلہ ہے حکومت پنجاب عزاداری پر پابندیاں لگانے کی بجائے شر پسندوں کو لگام دے، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ  کے اعلان کردہ ضابطہ عزاداری پر عمل کیا جائے۔ علامہ بشارت امامی نے مزید کہا کہ علامہ امامی نے کہا کہ یزید منبررسولؐ پر بندروں کو بیٹھا کر اسلام کی بنیادوں کو ہلا رہا تھا، جب یزید نے یہ تک کہ دیا کوئی وحی نہیں آئی تھی بلکہ بنی ہاشم نے رسالت کا دھونگ رچایا تو آغوش مصطفیؐ میں پلے امام حسین ؑاعلان کیا کہ اے یزید میرے جیسا تجھ جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا، امام حسین نے اسلام کو بچانے کے لئے اپنے پیاروں کا خون کربلا میں پیش کر کے ثابت کیا تعداد کو نہیں حق کو دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام نے اس انداز میں اپنے پیاروں کی قربانی دی کہ دنیا حریت و مظلومیت کا راستہ رہتی دنیا تک کربلا سے متعین ہوگا۔ علامہ بشارت امامی نے کہا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے جاری کردہ ضابطہ عزاداری پر پوری ملت عمل پیرا ہے اور انتظامیہ کو بھی ضابطہ عزاداری پر مکمل عملدرآمد کرے تاکہ ہر کوئی بہترین انداز میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرسکے۔ ٹی این ایف کے صدر کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین پاکستان ہر شہری کو مذہبی آزادی دیتا ہے لیکن انتظامیہ مجالس و جلوس پر پابندی لگا رہی ہے۔ حکومت سے کہتے ہیں کہ عزاداری  سے خوف نہ کھائے اگر نئی آبادیوں میں مساجد بند سکتی ہیں تو جلوس کیوں نہیں نکل سکتے تمام سازش کے مراکز جان لیں کہ کوئی طاقت میلاد و عزاداری کے جلوس نہیں روک سکتی۔ ٹی این ایف جے کے صدر نے حکومت مرکزی و صوبائی سطح پر محرم کنٹرول روم قائم کرے اور انہیں ٹی این ایف جے کے عزاداری سیل کے ساتھ مربوط رکھے تاکہ مسائل عزاداری حل ہوسکیں۔  علامہ امامی کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا انتشار کا شکار ہے جس کی وجہ مسلم حکمران کی ذاتی مفاد اور اقتدار بچانے کی پالیسیاں ہیں  اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی مسلم حکمران حمایت کررہے ہیں جبکہ کشمیر و فلسطین میں انسانی پامالیوں پر اقوام متحدہ، او آئی سی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین و کشمیر کے مسئلہ کے حل کے بغیر دنیا میں امن نہین آسکتا اور کشمیر و فلسطین کی آزادی کا راستہ کربلا سے جاتا ہے۔ جلوس عزا میں علماء کرام، ذاکرین اور عزادارن کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر لال کوارٹر میں زنجیر زنی اور ون ٹو چوک پر مجلس عزا بپا کی گئی۔ زنجیرزنوں کی سہولت کیلئے ابراہیم سکاؤٹس کی جانب سے فرسٹ ایڈ میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا تھاجلوس میں علم عباسؑ، ذولجناح و دیگر تبرکات شامل جبکہ راستہ پر جگہ جگہ سبیل و لنگر کے کیمپ لگائے گئے تھے۔ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ اثنا عشری میں اختتام پزیر ہوگیا۔اس موقع پر سیکیورٹی فورسز نے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے  مختار ایس او، مختار فورس والنٹئیرز، ابراہیم سکاؤٹس، ام البنین ڈبلیو ایف سمیت دیگر تنظیموں نے بھی سیکیورٹی چیکنگ میں معاونت کے فرائض انجام دیئے۔

Post a Comment

0 Comments