انجینئر محمد علی مرزا 7 روزہ ریمانڈ پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد
نظام عدل نیوز
13ستمبر 20
فائل فوٹو
جہلم کے رہائشی کود ساختہ اور متنازعہ مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کو توہینِ_مذہب کے مقدمے میں 7 روزہ ریمانڈ پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے حوالے کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا کو ابتدائی طور پر 26 اگست کو ڈپٹی کمشنر جہلم کے حکم پر سیکشن 3 مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، اور ضلعی جیل میں قید کیا گیا تھابعد ازاں ایک مذہبی جماعت کے کارکن کی شکایت پر ان کے خلاف تھانہ سٹی جہلم میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 295-سی اور پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کی دفعہ 11 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی تازہ پیش رفت میں، ملزم کو سخت حفاظتی انتظامات کے تحت راولپنڈی منتقل کیا گیا ہے، جہاں انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی درخواست پر سینیئر سول جج وقار حسین گوندل کے روبرو پیش کیا گیاعدالت نے ان کا 18 ستمبر تک ریمانڈ منظور کرتے ہوئے این سی سی آئی اے کو ہدایت دی کہ وہ تفتیش مکمل کر کے ملزم کو 19 ستمبر کو دوبارہ پیش کریں۔
این سی سی آئی اے کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملزم سے تحقیقات جاری ہیں
0 Comments