اسلام آباد ،وزارت داخلہ نےڈیپوٹیشن پر کام کرنےوالے افسران کی تفصیلات طلب کرلیں
اسلام آباد(ظاہرحسین کاظمی )تفصیلات کے مطابق یہاں پر منسٹری آف انٹیرئر کی طرف سے ضلعی انتظامیہ میں ڈیپوٹیشن پر آئے ایسے افسران کی تفصیلات مانگی گئی ہیں جنکی ڈیپوٹیشن کی تین سالہ مدت پوری ہوچکی ہے وہاں پر ہی اگر دیکھا جائے تو ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایڈمن رانا وقاص کی طرف سے منسٹری آف انٹیرئر کو ارسال کیے جانےوالے لیڑ میں صرف گوہرخان خٹک پی ایس ٹو چیف کمشنر اسلام آباد (BS18)، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن سید تعارف شاہ ،ڈاکٹر راشد(Bp.17)کے نام شامل کیے گئے ہیں بعض ایسے افسران کے نام شامل نہیں کیے گئے جنکو بھی ڈیپوٹیشن پر آئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا جن میں سےحامد خان بھی ایک ہیں جنکو 2020میں پلاننگ کمیشن سے بطور ڈیپوٹیشن ڈپٹی ڈائریکٹر فیشرز تعینات کیا گیا تھا تین سال کی مدت پوری کرنے کے باوجود انکا ڈائریکٹر ایڈمن رانا وقاص کی طرف سے منسٹری آف انٹیرئر کو بذریعہ لیٹر فراہم کی جانے والی معلومات میں نام شامل نہیں کیا گیا ہے جسکی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سابق ڈائریکٹر لاء ایمل خان جنکے پاس اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی بار سابق چیف کمشنر نورلاآمین مینگل کی ایماء پر اوکانٹ آفیسر چیف کمشنر آفس ,ڈپٹی رجسڑار ہاوسنگ ،سوشل سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکڑ لاء اور مجسٹریٹ کے چارج کے ساتھ ICT کے مختلف ڈیپارٹمنٹ کے DDO کا بھی چارج رہا ہے جنکےنام سے چیف آفس کمشنر آفس میں کرپشن کے چرچے سننے کو مل رہے ہیں اور اپنی تین سالہ ڈیپوٹیشن کی مدت پوری کرنے کے بعد( اے جی پی آر) میں واپس پہنچ چکے ہیں ذرائع کے مطابق ایمل خان اور حامد خان کا آپس میں گہرا گھٹ جوڑ تھا دونوں نےمبینہ طور پر فیشرز ڈیپارٹمنٹ راول ڈیم میں 65کروڑ کے ایک پروجیکٹ کی ایمپرول لے رکھی ہے یہی وجہ ہے کہ تین سال مکمل ہونےکے باوجود راول ڈیم فیشرز ڈیمارٹمنٹ میں کروڑوں روپےسے شروع ہونے والے پروجیکٹ کی وجہ سے ڈائریکٹر ایڈمن رانا وقاص اور سابق ڈائریکٹر لاء ایمل خان حامد خان کی ڈیپوٹیشن میں مذید توسیع کی کوشش کررہے ہیں تاکہ شروع ہونے والا پروجیکٹ انکی تعیناتی میں پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے ایک بار پھر بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لیے جائیں دوسری جانب اکتوبر 2020 میں غیرسرکاری ادارے حلال فوڈز اتھارٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ سے ضلعی انتظامیہ کے ڈیپارٹمنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسشن میں گریڈ 15 پر بطور ڈیپوٹیشن تعینات ہونے والے اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسشن عمر اعوان کو سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبینہ طور پر مستقل بنیادوں پر بھرتی کرلیا گیا ہے 2020میں ایک غیرسرکاری ادارے حلال فوڈز اتھارٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ سے ڈیپوٹیشن پر آنےوالا عمراعوان اس وقت اسسٹنٹ ای ٹی او ایکسائز اینڈ ٹیکسشن کےساتھ مجسریٹ اسلام آباد کی حثیت سے کام کررہا ہے جبکہ عمر اعوان کے حوالے سے ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر نان کسٹم (این پی سی )گاڑیوں کو غیرقانونی طریقے سے لیگل لائز کرتے ہوئے افسران کو دینے کاانکشاف بھی ہوا ہےدوسری جانب ترجمان آئی سی ٹی ڈاکٹر عبداللہ تبسم سے اس خبر کے حوالے سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا میں اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا انکا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ہی اس حوالے سے بہتر بتا سکتےہیں جب ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سے رابطہ کیا گیا جو ممکن نہ ہوسکا اگر موقف دینا چاہیں تو ادارہ ہذا ہرممکن شائع کرے گا
0 Comments