ڈاکٹر عارف علوی کی مدت صدارت نو ستمبر 2023 ء کو ختم ہو چکی ہےڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑے ن لیگ

Breaking News

6/recent/ticker-posts

ڈاکٹر عارف علوی کی مدت صدارت نو ستمبر 2023 ء کو ختم ہو چکی ہےڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑے ن لیگ


ڈاکٹر عارف علوی کی مدت صدارت نو ستمبر 2023 ء کو ختم ہو چکی ہےڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑے ن لیگ 

اسلام آباد (نظام عدل نیوز ) پاکستان مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی مدت صدارت نو ستمبر 2023 ء کو ختم ہو چکی ہے، وہ اب عبوری صدر ہیں۔ آئین کے مطابق عبوری صدر الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتا۔حکومت اور الیکشن کمیشن صدر پاکستان کے کسی حکم کی پیروی کے پابند نہیں ہیں، الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن  کرے گا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے عہدے کی معیاد 9 ستمبر کو ختم ہو چکی ہے اور آرٹیکل 44 کے تحت وہ عبوری صدر ہیں۔ جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عبوری صدر الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتا۔ الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن  کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین یہ صدر کہتا ہے کہ صدر، وزیر اعظم کی ایڈوائس کا پابند ہے۔ عبوری صدر الیکشن کی تاریخ کیسے دے سکتا ہے، عطا تارڑ نے حکومت اور الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر پاکستان کے کسی حکم کی پیروی کے پابند نہیں ہیں،اہم قانون سازی میں صدر پاکستان کا بطور عبوری صدر کردار نہیں رہا، 9 ستمبر سے پہلے یہ اقدامات کر سکتے تھے،عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ڈالر نیچے آرہا ہے، معشیت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں، جیسے ہی پاکستان مستحکم ہوتا ہے یہ جماعت پاکستان کے مستحکم ہونے کے خلاف عمل کرتی ہے، صدر جو کہ عبوری صدر ہیں وہ الیکشن کی تاریخ دے کر ملک کو ترقی سے روکیں گے، صدر نے اسمبلیاں توڑ کر غیر آئینی کام کیا،بطور عبوری صدر کیا اس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا کہ وہ اپنے عہدے پر فائز رہیں گے، اب ملک بہتری کی طرف جا رہا ہے، ڈالر نیچے آرہا ہے، اب تحریک انصاف اور ان کے عبوری صدر ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آئی ایم ایف کا معاہدہ بھی انہی کہ وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا، پاکستان کی معشیت کے خلاف کوئی بھی عمل برداشت نہیں کیا جائے گا، یہ انکا کھیل یہ نہیں چلے گا۔ یہ صرف اٹک میں بئٹھے ایک شخص کی وجہ سے ہو رہا ہے، اگر یہ لوگ سیاست کی خاطر پاکستان کو نقصن پہنچائیں گے تو یہ آپکا بیانیہ ہے اور کچھ نہیں، 2018 کا پرانا پاکستان بہت اچھا اور مستحکم تھا، حکومت اور الیکشن کمیشن سے استدعاء ہے کہ آپ عبوری صدر کی بات ماننے کے مجاز نہیں ہیں، اب یہ کام الیکشن کمیشن کا ہے کہ وہ کب تاریخ کا اعلان کرتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments