وفاقی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے سرکاری اراضی کو نجی شعبہ تعلیم کے حوالے کرنے کے حکومت اقدام کی مخالفت کردی

Breaking News

6/recent/ticker-posts

وفاقی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے سرکاری اراضی کو نجی شعبہ تعلیم کے حوالے کرنے کے حکومت اقدام کی مخالفت کردی

وفاقی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے سرکاری اراضی کو نجی شعبہ تعلیم کے حوالے کرنے کے حکومت اقدام کی مخالفت کردی 
جوائنٹ ایکشن کمیٹی سرکاری زمین کی بندربانٹ،ڈی جی کوقبل ازوقت ہٹانے اور تعلیمی اداروں کے ساتھ جاری کھلواڑ کو برداشت نہیں کے گی،فضل مولا
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ ایسوسی ایشنز کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین فضل مولا،ملک امیر خان اور دیگر قائدین کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (نظام عدل نیوز )وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ ایسوسی ایشنز کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین فضل مولا،ملک امیر خان اور دیگر قائدین نے کہا ہے حکومت کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں کی زمین نجی شعبہ تعلیم کے حوالے کرنے اور اونے پونے بندر بانٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ایسے اقدام کے خلاف ہر فورم پراپنی آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ احتجاج سمیت تمام قانونی آپشن استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔وزیر اعظم کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات ڈاکٹر اکرام علی ملک کو قبل ازوقت عہدے سے ہٹانا سراسر  غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے جس سے ادارے اور اسکے ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔گزشتہ روز ایف الیون میں واقعہ متنازعہ پلاٹ پر منعقدہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کامزید کہنا تھاکہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کی خدمات بغیر کسی وجہ کے بیک جنبش قلم ختم کرنا ناانصافی ہے،اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کریں گے۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اکرام علی ملک کی سرپرستی میں گزشتہ تین سالوں میں ایف ڈی ای اور اسکے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں میرٹ پر اساتذہ اور دیگر عملے کی بھرتی، بروقت اور کثیر تعداد میں اساتذہ اور دیگر عملے کی پروموشن، بستہ فری سکول پراجیکٹ،اداروں میں کھیلوں کا سامان،فرنیچر،سائنس کے سامان،ایف ڈی ای میں خط و کتابت کا تیز ترین آن لائن نظام، اداروں کی مانیٹرنگ، تدریسی و غیر تدریسی عملے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پیشہ ورانہ ٹریننگ کا نظام اور اداروں کو جدید سہولیات کی فراہمی شامل ہے، وزارت تعلیم کے اس فیصلے سے ایف ڈی ای میں شروع ہونے والا ترقی کا یہ سفر رک جانے کا خدشہ ہے تو دوسری طرف ڈاکٹر جنرل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد، غیر اخلاقی اور حقائق کے خلاف ہیں۔ہم  اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے تعلیم دشمن فیصلہ قرار دیتے ہیں۔انہوں نے دھمکی ہے کہ اگر یہ اقدامات واپس لے کر انصاف نہ کیا گیا تو شہر بھر کے ٹیچنگ و نان ٹیچنگ تمام ملازمین بھرپور احتجاج کریں گے۔ان کا کہنا تھاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی ایف ڈی ای کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل علی احمد کھرل کو بغیر کسی وجہ اور الزامات کے عہدے سے ہٹانے اور ان کی خدمات واپس لینے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ادارے اور ملازمین کے بہترین مفاد میں اس فیصلے کو واپس لیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں فضل مولا نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کو بہتر کرنے کی بجائے ان کی اراضی اونے پونے داموں نجی شعبہ کے حوالے کرنے کامقصد تعلیمی تباہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔

Post a Comment

0 Comments