سندھ پولیس کچے کے ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہے جبکہ وہ پرامن مظاہرین پر تشدد کر رہی ہے،سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی عبداللہ ننگیال بیٹنی

Breaking News

6/recent/ticker-posts

سندھ پولیس کچے کے ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہے جبکہ وہ پرامن مظاہرین پر تشدد کر رہی ہے،سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی عبداللہ ننگیال بیٹنی

سندھ پولیس کچے کے ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہے جبکہ وہ پرامن مظاہرین پر تشدد کر رہی ہے،سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی عبداللہ ننگیال بیٹنی

اسلام آباد (نظام عدل نیوز ) ڈیمو کریٹیک موؤمنٹ کے مرکزی رہنما اور سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی عبداللہ ننگیال بیٹنی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس کچے کے ڈاکوؤں کے سامنے بے بس ہے جبکہ وہ پرامن مظاہرین پر تشدد کر رہی ہے، لگتا ہے کہ کچے کے ڈاکو حکومتی اثاثہ ہیں اور انہیں سیاسی پشت پناہی حاصل ہے،سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے علاقوں میں تو جیٹ طیاروں سے بمباری کی جاتی ہے اور آئے روز اپریشن کیے جاتے ہیں  تاہم ریاست کچے کے ڈاکوں کے سامنے پوری طرح بے بس نظر آرہی ہے جنہوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کی ہوئی ہے اور وہ حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں، اگر یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو یہ مسئلہ لسانی شکل اختیار کر لے گا ہمارا مطالبہ ہے کہ کچے کے ڈاکوؤں کے زیر قبضہ خالد بیٹنی اور دیگر مغویوں کو بازیاب کرا کر تمام اسٹیک ہولڈر مل بیٹھ کر اس سنگین مسئلے کا نکالیں اور کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام اباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، عبداللہ ننگیال بیننی کا مزید کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل بٹگرام سے ابھی تین بندوں کو اغوا کیا گیا تھاجس پر تمام گاؤں نے چندہ کر کے تاوان ادا کر کے مغویوں کو چھڑوایا تھا اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو یہ مسئلہ انسان لسانی شکل اختیار کر لے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مغزیوں کی بازیابی کے لیے کئی دفعہ احتجاج کیا اور ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ 24 گھنٹوں کے اندر مغویوں کو بازیاب کروا لیا جائے گا لیکن اب پولیس اپنے اس وعدے سے مکر گئی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدام نہ اٹھایا تو ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔

Post a Comment

0 Comments