اسلام آباد میں اربوں مالیت کی سرکاری اراضی پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا قبضہ، سی ڈی اے،ضلعی انتظامیہ خاموش
اسلام آباد (نظام عدل نیوز سید ظاہر حسین کاظمی )شہراقتدار میں جہاں قبضہ مافیا کو سابقہ دور حکومت میں نکیل ڈال لی گئی تھی وہاں پر ہی موجودہ حکومت نے ایک بار قبضہ مافیا کو چھوٹ دے دی گئی کہیں شہریوں کی زمینوں پر قبضے کے واقعات اور کہیں سرکار کی زمینوں پر قبضے ایک ذندہ مثال اسلام آباد تھانہ سہالہ کی حدود میں واقع یونین کونسل ہمک جہاں سیکنڑوں کنال سی ڈی اے کی اراضی پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے قبضہ کرتے ہوئےاپنا راستہ نکال لیا ہے تاہم اسکے باوجود ذرائع کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے اس سے ملحقہ سینکڑوں کنال سرکاری اراضی پر بھی قبضہ کرنے کے لیے حکمت عملی اپنائی جاچکی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابقہ دور حکومت میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے مذکورہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے تاہم مقامی لوگوں کی طرف سے رکاوٹ کے سبب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم دیا تھا کہ سی ڈی اے ہمک ماڈل ٹاؤن میں اپنی پوری مکمل ایکوئیر ایوارڈ شدہ اراضی کی نشاندہی اور حد بندی کرتے ہوئے تمام مقبوضہ اراضی کو چھ ماہ کے اندر قبضہ مافیا سے وگزار کرا کر رپورٹ عدالت میں پیش کرے ہائیکورٹ کی طرف سےیہ بھی حکم دیا گیا تھا کہ سرکار کی جگہ پر بنائے جانے والے تمام کالجز پارک پبلک پلیس آف ھمک ماڈل ٹاؤن سی ڈی اے ایک سال میں ڈویلپمنٹ کرے ہائیکورٹ کی طرف سےجاری حکم میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر اراضی واگزار کرانے کے لیے ضرورت محسوس کرے تو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پولیس یا رینجرز مہیا کی جائے گئی لیکن سرکاری اراضی کو ہر ممکن وگزار کرایا جائےعدالتی حکم پر ضلعی انتظامیہ و وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) نے ہائیکورٹ کے حکم کی پیروی کرتے ہوئے ایک سال قبل ڈی سی اسلام آباد محمد حمزہ شفقات و اے رورل کیپٹن زخرف و سی ڈی اے کے متعلقہ افسران کی موجودگی میں اسلام آباد انتظامیہ پولیس نے ماڈل ٹاؤن ھمک میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قبضہ سے دو دفع آپریشن کرتے ہوئے سرکار کی جگہ کو وگزار کرایا تھا تاہم اسوقت آپریشن جس طرف ہوا اس کے ساتھ منسلک ملحقہ رقبہ 250 کنال ہے جس پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سےموجودہ دور حکومت میں قبضہ کیا جاچکا ہے اور مین کہوٹہ روڈ ماڈل ٹاون نزد گرلز ڈگری کالج سے اپنا راستہ نکال کر گیٹ لگا دیا ہے اب باقی سرکاری زمین جو ماڈل ٹاؤن نزد کمیونٹی سنٹر فیملی پارک کے ساتھ ملحقہ جو سی ڈی اے کی ایکوائیر شدہ ریزرو فار فیوچر خالی جگہ پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے کارندوں نے دوبارہ قبرستان کی آڑ میں قبضہ کر کے دیوار لگا نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو ایک پلان کے تحت حوالے کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت اربوں مالیت کی تقریبا تین سو کنال سرکاری اراضی کا قبضہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو دینے کے لیے حکمت عملی اپنائی جاچکی ہے اگر اس وقت بھی چیئرمین سی ڈی اے ،ضلعی انتظامیہ نے فوری ایکشن نہ لیا تو سرکار کی اراضی پر گلیاں سڑکیں نکال کر پلاٹس کی شکل میں فروخت کردی جائے گی جسکی وجہ سے نہ صرف آنے والے وقت میں پلاٹوں کے مالکان کو نقصان ہوگا بلکہ سرکار کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہوگا مقامی شخص نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی اپنی حدود باؤنڈری وال بہت عرصہ پہلے لگا کر اپنا رقبہ الگ کر چکی ہےلیکن اسکے باوجود سرکار کی جگہ پر قبضہ کیا جارہا ہے جس سی ڈی اے افسران سمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران ملوث ہیں دوسری جانب ضلعی انتظامیہ ،وفاقی پولیس ،اور سی ڈی نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے مقامی لوگوں کے ساتھ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے کارندوں کے درمیان سرکاری اراضی کو وگزار کرانے کے لیے تلخ کلامیاں کئی دنوں سے روزانہ کی بنیاد پر آپس میں جاری ہیں اگر ضلعی انتظامیہ ،سی ڈی اے ،وفاقی پولیس اسی طرح خاموش تماشائی بنی رہی تو کسی وقت بھی ایک لڑائی جھگڑے کا ایک بڑا واقعہ تھانہ سہالہ کی حدود میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے کارندوں اور مقامی لوگوں کے درمیان پیش آسکتا ہے جس میں کئی انسانی قیمتی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں فوری ایکشن نہ لینے پر مقامی لوگوں نے چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے آفس کے باہر بڑے احتجاج کی دھمکی بھی دے دی ہے
0 Comments