اینکرپرسن ارشد شریف کے قتل کی انکوائری کے لیے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،حامد میر

Breaking News

6/recent/ticker-posts

اینکرپرسن ارشد شریف کے قتل کی انکوائری کے لیے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،حامد میر




اسلام آباد نظام عدل نیوز ظاہر حسین کاظمی 
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے سینیئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا یے اور کہا ہے کہ جب ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آتی اس وقت تک ہر سطح پر ان کی تنظیم کا احتجاج جاری رہے گا اور کسی بھی صورت میں ارشد شریف کے قاتلوں کی نشاندہی تک آرام سے نہیں بیٹھے گی ارشد شریف کے،قتل کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں پاکستان کی سطح پر فوری جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا یے احتجاجی مظاہرے سے صدر آر آئی یو جے شکیل احمد ، جنرل سیکریٹری صدیق انظر ، حامد میر، جمیل مرزا، فرحت فاطمہ، طارق عثمانی ، ثمرعباس، محمد ظریف، ظہیر عالم ، عمران اصغر ،عابد چوہدری ، رضوان غلزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا سینیئر اینکر حامد میر نے مطالبہ کیا کہ ارشد شریف کے قتل کی انکوائری کے لیے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے، پی ایف یو جے کے فنانس سیکریٹری نے کہا کہ وہ نیروبی پولیا کے موقف کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں قتل کی اعلی سطحی چھان بین کرائی جائے ، صدر شکیل احمد نے کہا کے حکومت فوری طور پر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائے جو کینیا میں جاکر مک چھان بین کرے، جنرل سیکریٹری صدیق انظر نے کہا کے ارشد شریف کا قتل آزادی صحافت کا قتل ہے اور ہم نعشیں بار بار اٹھاکر تھک چکے ہیں طارق عثمانی خطاب کرتے ہوئے کہا کے ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ تحقیقاتی کمیشن بنائے جسے حکومت پاکستان سہولتاور مدد فراہم کرے ، فرحت فاطمہ نے مطالبہ کیا کے حکومت ارشد شریف کے خاندان کو فوری سیکیورٹی دے اور ان کی کفالت کا بندوبست کرے،محمد ظریف نے کہا کے ارشد شریف اپنی زندگی میں ہمیشہ سوال اٹھاتا رہا کہ وہ کون تھا آج ہم سب سوال  پوچھتے ہیں کہ ارشد شریف کا قاتل کون یے؟؟ عابد چوہدری نے کہا کے  صحافیوں سے جینے کا حق بھی چھینا جارہا ہے احتجاج سے خطاب کے دوران تمام  مقررین نے ایک ہی مطالبہ کیا کہ وہ  ارشد شریف کے قتل کی  آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں

Post a Comment

0 Comments