پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سارہ انعام کے ورثاء کی پریس کانفرنس

Breaking News

6/recent/ticker-posts

پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سارہ انعام کے ورثاء کی پریس کانفرنس

پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سارہ انعام کے ورثاء کی پریس کانفرنس 

اسلام آباد( نظام عدل نیوز سید ظاہر حسین کاظمی )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں اپنے شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد کینیڈین خاتون سارہ انعام کے والد انعام الرحیم نے کہا ہے کہ شاہنواز نے باقاعدہ پلاننگ کے تحت ہماری بیٹی کو ورغلا کر شادی کی اور بعد میں پیسوں کا تقاضہ کرنے لگا،سارہ سے پیسے منگواتا رہا اور ذہنی ٹارچر کرتا رہا اور بعد ازاں اسے بے دردی کیساتھ قتل کر دیا،شاہنواز کو کیفر کردار تک پہنچا کرعبرت کا نشان بنایا جائے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،  انعام الرحیم کا مزید کہنا تھا کہ سارہ تین بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی جو تعلیم مکلم کرنے کے بعد کینیڈا میں سرکاری نوکری بھی کر رہی تھی،سارہ نے ابوظہبی میں 2 سال کام کیا، دس ماہ قبل اس نے بتایا کہ وہ کسی تعلق میں ہیں اور شادی کرنا چاہتی ہیںہمیں کچھ ماہ قبل اس بارے میں پتہ چلا کہ سارہ شادی کر چکی ہےپھر ہم نے پتہ کرایا کے شاہنواز ہے کون تو پتہ چلا یہ ایاز امیر کے بیٹے ہیںہم نے ایاز امیر کو ٹی وی پر بطور صحافی دیکھ رکھا تھاپھر ہم سے شاہنواز کی والدہ نے رابطہ کیا اور سارہ کی تعریف کی ہمیں تھوڑا سکون ہوا کہ یہ اچھے لوگ ہیں،سارہ ابوظہبی میں تھی اور شاہنواز پاکستان میں،ہم نے پوچھا تو سارہ نے بتایا وہ کبھی ابوظہبی نہیں آیا، پھر جب شاہنواز سے ٓہماری بات ہوئی تو وہ بہت اچھا لگا،شاہنواز باتوں میں قائل کرنے میں ماہر ہے،پھر بعد میں شاہنواز سارہ پیسوں کا تقاضہ کرنے لگا اورسارہ سے پیسے منگواتا رہا اور ذہنی ٹارچر کرتا رہا۔ایسے بے ایمان لوگ معصوم بچیوں کو بہلا پھسلا کر استعمال کرتے ہیںہم نے اس سے کہا کہ بھتیجے کی شادی کے ہم ایک فنکشن رکھیں گے جس میں دونوں خاندانوں کا آپس میں رابطہ ہوگاہمارے پاس اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھی ہمیں صرف یہی پتہ تھا کہ یہ ایاز امیر کا بیٹا ہے اور اچھے لوگ ہیں،فی الحال ہمیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ شاہنواز نے سارہ سے کتنی رقم منگوائی تھی، سارہ کے اکاونٹس ابوظہبی میں ہیں  لہذاٰاس کی تفصیل لینے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، سارہ کے قتل والے دن گھر  میں صرف تین لوگ تھے جن میں شاہنواز، سارہ اور شاہنواز کی والدہ شامل تھے،انہوں نےمطالبہ کیا کہ شاہنواز کو قرار واقعی سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے، پریس کانفرنس سے سارہ انعام کے بھائیوںفرخ انعام، عمر ریحام، چچا کرنل اکرام، پھوپھو ڈاکٹر سلمیٰ، کزن سائرہ قادر اور انجم اقبال نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Post a Comment

0 Comments