پاکستانی زائرین کیلئے عراق بارڈر کھولنا احسن اقدام ہے،شیعہ علماء کونسل پاکستان

Breaking News

6/recent/ticker-posts

پاکستانی زائرین کیلئے عراق بارڈر کھولنا احسن اقدام ہے،شیعہ علماء کونسل پاکستان

پاکستانی زائرین کیلئے عراق بارڈر کھولنا احسن اقدام ہے،شیعہ علماء کونسل پاکستان 

اسلام آباد(نظام عدل نیوز )شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ پاکستانی زائرین کیلئے عراق بارڈر کھولنا احسن اقدام ہے،مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین پالیسی کو آسان بنایا جائے، زائرین کے مسئلے کا مستقل حل ناگزیر ہے،گھروں میں مجالس کرانے پر ایف آئی آرز کاٹی جارہی ہیں، قائد اعظم محمد علی جناح کے فرامین اور دستور تمام شہریوں کو بنیادی حقوق دیتا ہے،عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قد غن برداشت نہیں کی جائے گی۔ اپنے بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، تمام ایف آئی آر ختم کی جائیں۔ لیکن زمینی راستوں کی بندش سے غریب عوام کو زیارات مقدسہ سے محروم کرنا زیادتی کے مترادف ہو گا۔مصیبت کی اس گھڑی میںسیلاب زدگان کیساتھ ہیں،زہراء اکیڈمی کے زیراہتمام سندھ بلوچستان اور پنجاب کے مختلف مقامات پر 150 سے زائد امدادی کیمپ لگائے ہیں،انہوں نے ان خیالات کا اظہارنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس میں ان کے علاوہ زائد علی اخوندزادہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات ، مولانا سید وزیر حسین کاظمی، سید محمد علی کاظمی اور نیئر عباس بلوچ بھی موجود تھے، علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ ہر سال لاکھوں پاکستانی زائرین زمینی راستے کے ذریعے زیارات کیلئےعازم سفر ہوتے ہیں، زائرین کی اکثریت غرباء پر مشتمل ہوتی ہے ویزہ سے لے کر عراق داخل ہونے تک پاکستانی زائرین کو مشکلات کا سامنا رہا ،ہم نے وزیر خارجہ سے براہ راست رابطہ کیا تو بلاول بھٹو زرداری نے اقدام اٹھا نے کی یقین دہانی کرائی ہم نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ ، وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض پیرزادہ اور وفاقی وزیر ساجد طوری سے رابطے کئے وفاقی حکومت سے مسلسل رابطوں کے بعد اب زائرین کی مشکلات کےآزالے کے لئے اقدام اٹھائے گئے ہیں ہم اس اقدامات پر وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین پالیسی کو آسان بنایا جائے، اس حوالے سے صبر کا مظاہرہ کرنے سمیت دیگر اقدامات پر تمام تنظیموں، قافلہ سالاروں اور مومینین کے شکر گزار ہیں،علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی افسوس کی بات ہے کہ گھروں میں مجالس کرانے پر ایف آئی آرز کاٹی جارہی ہیں قائد اعظم محمد علی جناح کے فرامین اور دستور تمام شہریوں کو بنیادی حقوق دیتا ہے ہم اپنے بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وفاقی سمیت تمام صوبائی حکومتوں کو متوجہ کررہے ہیں عزاداری سید الشہداء کو کوئی روکنے کی کوشش کرے گا تو ایسا کبھی تاریخ میں ہوا نہ ہونے دینگے ہم اپنے حقوق سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، راجا بازار کا واقعہ کھل کر سامنے آگیا، آئی ایس پی آر کے بیانیہ کو بھی اس معاملے پر یکسر نظر انداز اور جھٹلا دیا گیا، ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے مزید کہا کہ سیلاب سے پورا ملک متاثر ہے، سب کو اس حوالے سے آگے آنا ہوگا ہم نے قائد ملت جعفریہ پاکستان کے حکم تقریباً 150 جگہوں پر امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھا ہوا ہے جو امدادی سرگرمیوں کے مخالف جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں اس سے پاکستان کا امیج خراب ہورہا ہے استدعا ہے کہ سیلاب سے جاری بھائیوں کی مشکلات کو دیکھیں، امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں، وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ اس حوالے سے جو اقدام اٹھا رہی ہے وہ لائق تحسین ہے عطا تارڑ کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے مسائل کے حل کے لیے مسلسل رابطہ رکھا،گزشتہ سالوں کی نسبت اس بار زیادہ مسائل  کا سامنا کرنا پڑا اس کی وجہ عراق میں حکومت کا عدم مستحکم ہونا ہے، انہوں نے کہا کہ جس بارڈر سے ایک ہزار لوگ روزانہ آتے ہیں مگر جب وہاں 5 لاکھ لوگ اکٹھے ہوجائیں تو مسئلہ بن جاتا ہے، زمینی راستے میں بڑا مسئلہ اسی سبب بنتا ہے جب میزبان ملک سے اجازت نہیں ملتی اور لوگ بڑھتے جاتے ہیں ،مجالس پر ایف آئی آر کا سلسلہ پہلے کی نسبت کچھ کم ضرور ہوا ہے مگر یہ ہماری شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے ،مشی کے لغوی معنی پیدل چلنا ہے، میں گاڑی میں جاؤں یا پیدل جاؤں اس سے کیا مسئلہ ہوسکتا ہے ہم راستے بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں، اربعین واک ہم نے شروع کی نہ ہی ہم ختم کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments