مون سون اور سیلاب کے باعث 10ارب ڈالرز سے زائد کے انفرااسٹرکچر کا نقصان ہوا۔ پاکستان نے غیر ملکی قرضوں کی واپسی میں توسیع سے متعلق حکمت عملی تیار کرلی۔
حکومت نے قرضہ واپسی میں توسیع کے لیے حکمت عملی طے کرلی۔ کورونا اور سیلاب سے متاثرہ معیشت کا کیس بنا کر 7.6 ارب ڈالر فوری طور پر قابل واپسی قرضے کی معافی کے لیے کمپین چلائی جائے گی۔
ذرائع اقتصادی اُمور کے مطابق سب سے زیادہ 38 فیصد فارن کرنسی قرضہ چین کو واجب الادا ہے۔ اس ضمن میں پہل کاری کی درحواست بھی چین سے کی جائے گی۔ آئی ایم ایف نے قرضہ موخر یا معاف کرنے کی درخواست کو ڈکلئریشن آف ڈیفالٹ قرار دے رکھا ہے اور اولین درخواست بھی آئی ایم ایف سے کی جائے گی۔
ذرائع اقتصادی اُمور کے مطابق آئی ایم ایف سے کووڈ ریسپانس فنڈ میں توسیع کرکے سیلابی آفات کے پیش نظر ری پیمنٹ ری لیکسیشن مانگی جائے گی۔ جس کیلئے کیس کی تیاری آئندہ ہفتے تک مکمل کرلی جائے گی۔ آئی ایم ایف سے تاریخی خساروں کے تناظر میں ون ٹائم ریلیکسیشن کی درخواست کی جائے گی۔
0 Comments