اسلام آباد ہائی کورٹوزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت

Breaking News

6/recent/ticker-posts

اسلام آباد ہائی کورٹوزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت

 اسلام آباد ہائی کورٹ

وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کر رہے ہیں

درخواست گزار ظفر علی شاہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش دلائل کا آغاز کر دیا 

نواز شریف بیماری کی غرض سے  لاہور ہائی کورٹ  کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے، درخواست

نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے شہباز شریف نے بیان حلفی جمع کرایا ،درخواست

نواز شریف مختلف عدالتوں سے اشتہاری ہیں، درخواست 

وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، استدعا

عدالت نواز شریف کی واپسی کے لیے احکامات جاری کرے، استدعا

وزیر اعظم شہباز شریف، نواز شریف، وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ درخواست میں فریق

 شہباز شریف کی درخواست پر 16 نومبر 2019 کو لاہور ہائی کورٹ کا آرڈر جاری ہوا ، وکیل 

نواز شریف کی دو اپیلیں اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھیں، وکیل ظفر علی شاہ 

نواز شریف اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر تھے ، وکیل 

اس وقت وفاقی کابینہ نے 25 ملین روپے کی شرط کے ساتھ ایک دفعہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی ، وکیل

ای سی ایل سے نام نکالنے کی منظوری اس وقت کی وفاقی کابینہ نے دی ، چیف جسٹس

اپیل اس عدالت میں زیر التوا تھی تو اس وقت کی حکومت نے اس عدالت سے نہیں پوچھا ، چیف جسٹس

 اس وقت کی وفاقی کابینہ نے اجازت دے دی تھی لیکن صرف پیسے جمع کرانے کی شرط تھی ، عدالت

کسی عدالت نے آرڈر تو نہیں کیا تھا کہ ای سی ایل سے ہٹا دیں ، عدالت کا استفسار

کسی کورٹ نے آرڈر نہیں کیا اس وقت کی وفاقی کابینہ نے شرط رکھی تھی ، وکیل

کیا حکومت نے اس حکم کو چیلنج کیا؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ 

عبوری حکم کو چیلنج نہ کر کے حکومت نے اس آرڈر کو تسلیم کیا، چیف جسٹس 

جس پٹیشن میں عبوری حکم آیا وہ بھی تاحال لاہور ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، چیف جسٹس 

میں چاہتا ہوں کہ فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، ظفر علی شاہ ایڈووکیٹ 

جس پٹیشن پر ابھی فیصلہ نہیں آیا اور عبوری حکم بھی چیلنج نہیں کیا گیا اس پر ہم توہین عدالت کی کارروائی کریں؟ چیف جسٹس 

کیا یہ عدالت کسی اور ہائی کورٹ میں زیر سماعت معاملے پر کارروائی کا اختیار رکھتی ہے؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا

 لاہور ہائیکورٹ کے سامنے شہباز شریف نے انڈر ٹیکنگ دی تھی ، وکیل 

کیا لاہور ہائی کورٹ کا وہ عبوری آرڈر تھا ؟ کیا پٹیشن زیر التوا ہے ؟ عدالت

16 نومبر کے آرڈر کے بعد کا کچھ پتہ نہیں ، وکیل


 ہم اس درخواست کو انٹرٹین نہیں کرینگے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ

اگر آپ نے درخواست مسترد کرنی ہے تو میں واپس لے لیتا ہوں، درخواست گزار ظفر علی شاہ

ہم مناسب آرڈر جاری کر دیں گے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ

Post a Comment

0 Comments