وفاقی ترقیاتی ادارے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے چیئرمین کا دورہ

Breaking News

6/recent/ticker-posts

وفاقی ترقیاتی ادارے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے چیئرمین کا دورہ

اسلام آباد

nizam-e-adal


وفاقی ترقیاتی ادارے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے چیئرمین 

نے جمعرات کے روز سیونتھ ایونیو انٹرچینج اور راول ڈیم چوک پر ہونے والے جاری تعمیراتی کاموں کا دورہ کیا اور منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انجینئرنگ ونگ کے افسران بھی انکے ہمراہ تھے۔

سیونتھ ایونیو انٹرچینج منصوبے کے دورے کے موقع پر چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ منصوبے پر بیشتر کاموں کو 14 اگست تک مقررہ مدت سے قبل مکمل کرلیا جائے گا۔ جس سے ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آئے گی۔ واضح رہے کہ اس مقام پر اکثر و بیشتر ٹریفک کی لمبی قطاروں کے باعث نہ صرف شہریوں کو دوران سفر تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا بلکہ پورے شہر کی شاہراہیں بھی ٹریفک جام کی وجہ سے متاثر ہوتی تھیں۔

انہیں مزید بتایا گیا کہ اس منصوبے کے مختلف حصوں کو 15 جون، 15 جولائی اور 14 اگست تک مکمل ہونا تھا۔ جس میں سب سے پہلے پل کے نیچے سے سڑک کی تعمیر مکمل کی جائے گی جسکے بعد فلائی اوور کی تعمیر مکمل کی جائے گی اور اسکے بعد خیابان سہروردی پر انڈر پاس کی تعمیر سمیت دیگر تعمیراتی کاموں کی تکمیل کی جائے گی۔ اسی طرح 14 اگست تک انٹرچینج کے مکمل سٹرکچر کی تعمیر مکمل کرلی جائے گی۔

چیئرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے راول ڈیم چوک منصوبے کی سائٹ کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر راول ڈیم چوک منصوبے پر تعمیراتی کام کو پھر سے شروع کردیا گیا ہے۔ایف ڈبلیو او اس منصوبے پر بھرپور طریقے سے کام کررہی ہے۔ اس ضمن میں سرینہ چوک کی طرف آنے والی سلپ روڈ کی تعمیر مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہے۔ چیٔرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو مزید بتایا گیا کہ پارک روڈ پر تعمیر کی جانے والی کلورٹ کو 15 یوم میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارک روڈ کی طرف جانے والی سلپ روڈ کو اتوار کی رات یا پیر کی صبح تک بیشتر کاموں کو مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے اور باقی ماندہ کاموں کو ساتھ ساتھ 15 دنوں میں مکمل کیا جائے۔ چیئرمین کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے انجینئرنگ ونگ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل ستمبر تک ہر صورت میں مکمل کی جائے۔

Post a Comment

0 Comments